بنگلادیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کی سول نافرمانی کی تحریک شروع ہوگئی۔ وزیراعظم حسینہ واجد سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا جبکہ احتجاج کے دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں ہلاکتوں کی تعداد 77 ہوگئی اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے۔
بنگلادیش میں حسینہ واجد حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 77 ہوگئی، حکومت نے ملک بھر میں غیر معینہ مدت کےلیے کرفیو کا اعلان کردیا۔ انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی بند کردی گئی، پیر سے بدھ تک تعطیل کا اعلان کردیا، عدالتیں بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند رہیں گی۔
تازہ جھڑپیں کوٹا سسٹم مخالف مظاہرین اور حکمران جماعت کے کارکنوں کے درمیان ہوئی ہیں۔
بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی اور اس کی طلبا تنظیم پر پابندی لگادی گئی
خبر ایجنسی کے مطابق عوامی لیگ اور اس کی طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے پولیس سے مل کر کوٹا مخالفین مظاہرین پر حملے بھی کیے ہیں، پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا، اسٹن گرنیڈز بھی چلائے۔
مظاہرین نے آج سے ملک گیراحتجاج اور سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے
کوئی تبصرے نہیں