مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ آئین سے متصادم اور متنازع ہے۔
ایک بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ دو ججوں کا اختلافی نوٹ، بار کونسل کی قرارداد اور آئینی ماہرین کی رائے کو ملا کر دیکھا جائے۔
انہوں نے کہا ک اس کو پشاور ہائیکورٹ کے پانچ رُکنی بینچ کے متفقہ فیصلے سے ملا کر دیکھا جائے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ 12 جولائی کا 8 جج صاحبان کا فیصلہ آئین و قانون کی شقوں سے متصادم ہے۔
کوئی تبصرے نہیں