راولپنڈی (آصف شاہ) پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کی سکیورٹی کے لئے پنجاب بھر سے بلائی گئی نفری کو بے یارمددگار چھوڑ دیاجس سے تحریک انساف کا لانگ مارچ پنجاب پولیس پر بھاری پڑگیاسکیورٹی کے لئے50کروڑ روپے سے زائد کی رقم مختص ہونے کے باجودمعیاری کھانے اور مناسب رہائش سے محروم پولیس اہلکار اپنے ہی محکمہ اور صوبائی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے مسلسل کئی روز کی ڈیوٹی کے دوران کھانے میں بار بار ناقص اور غیرمعیاری دال پراہلکاروں نے نعرہ بازی شروع کر دی روات کے قریب پولیس نفری کے لئے بک کیا گیا شادی ہال دال اے دال اے کے نعروں سے گونج اٹھااس موقع پر پنجاب کے مختلف اضلاع سے یہاں لائے گئے اہلکاروں نے ”ڈبی ڈبی دال اے، دال اے دال اے،پانی والی دال اے،دال اے دال اے،کیڑے والی دال اے،دال اے دال اے،صبح شام دال اے، دال اے دال اے،ڈوب کے مرجاؤ، دال اے دال اے،پنڈی والیو دال اے، دال اے دال اے،ساڈے لئی صرف دال اے، دال اے دال اے“کے نعرے لگاتے رہے اس موقع پر دوسرے اضلاع سے بلائی گئی نفری کے قیام اور سردی سے بچاؤ کے لئے بھی کوئی مناسب انتظام نہیں کیا گیا قرب و جوار کے شادی ہالوں اور خستہ عمارتوں میں ٹھہرائی گئی نفری کے لئے سردی کے بچاؤ کے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے جس سے پولیس اہلکار ننگی زمین پر اپنی چادریں اور کپڑے بچھا کر لیٹنے پر مجبور ہیں خستہ ہال عمارتوں کی کھرکیاں اور دروازے ٹوٹے ہونے اور شدید سردی کے باعث بیشتر اہلکار نزلہ، زکام، کھانسی اور تیز بخار میں مبتلا ہونے لگے اہلکاروں کا موقف ہے کہ انہیں مسلسل انتہائی غیر معیاری،ناقص اورمضر صحت کھانا فراہم کیا جا رہا ہے پانی میں تیرتی گندی دال کے ساتھ ٹھنڈی،سوکھی اور جلی ہوئی روٹی کھانے کو دی جاتی ہے اسی طرح آرام کرنے کے لئے کسی قسم کے بستر کا کوئی انتظام نہیں جس سے سینکڑوں اہلکار سخت سردی میں ٹھٹھر کر رات گزارتے ہیں یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کی سکیورٹی کے لئے51کروڑ 48لاکھ روپے کے بجٹ کا اعلان کیا گیا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں