مری سے تمام غیر قانونی تجاوزات فی الفور ختم کی جائیں سانحہ مری کیس کا فیصلہ (فائل فوٹو)
راولپنڈی (پوٹھوہار ون ڈیجیٹل ٹی وی) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سانحہ مری کیس کے فیصلے میں سانحہ کے دوران جاں بحق ہونے والے افراد کے معاوضوں میں اضافے کا حکم دے دیا ہے عدالت نے اپنے فیصلے میں مری میں غیر قانونی تعمیرات پر مکمل پابندی عائد کرنے کے علاوہ سیوریج اور پانی کے ساتھ ویسٹ مینجمنٹ کا نظام بہتر بنانے کا بھی حکم دیا ہے عدالت نے مری میں درختوں کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے پارکنگ سلاٹس مری سے باہر بنانے کی ہدائیت کی ہے منگل کے روز عدالت نے مختصرا محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو ہدائیت کی ہے کہ مری سے تمام غیر قانونی تجاوزات فی الفور ختم کی جائیں اور مری میں ہوٹلوں اور رہائشی فلیٹس کو ریگولیٹ کیا جائے عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ سانحہ مری میں معطل کئے جانے والے افسران کا سانحہ مری میں سے تعلق نہیں بنتا لہٰذاان کا کیس دوبارہ سُنا جائے رضوان الٰہی ایڈووکیٹ اور بابرہ مختار ایڈووکیٹ کے علاوہ جماعت اسلامی مری کی جانب سے آئین کی آرٹیکل199کے تحت حکومت پنجاب،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی،اسسٹنٹ کمشنر،مری پرائس کنٹرول مجسٹریٹ مری، راولپنڈی کی ضلعی اور مری کی تحصیل انتظامیہ کے علاوہ وزارت سیاحت کو فریق بناتے ہوئے 2الگ الگ پٹیشن دائر کی گئی تھیں جبکہ عدالت نے 24 سماعتوں کے بعد 7 مئی کوسانحہ مری کا فیصلہ محفوظ کیاپٹیشنوں پرتفصیلی فیصلہ 7 نومبر کو جاری کیا جائے گا یاد رہے کہ رواں سال 7 اور 8 جنوری کی درمیانی شب مری میں برفانی طوفان کے باعث بچوں اور خواتین سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں ایک ہی خاندان کے8 افراد بھی شامل تھے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سانحہ مری پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے بعد کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر اور سی پی او راولپنڈی سمیت 15 افسران کو معطل کیا گیا تھاعدالت میں دائر پٹیشن میں سانحہ مری کی تمام تفصیلات، ہوٹلوں کے کرایوں،پارکنگ فیس اوراشیائے خوردونوش و اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کئی سو گنا اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے موقف اختیار کیا گیاتھاکہ ہائی وے پنجاب پٹرولنگ پولیس جو شہریوں کو درپیش کسی بھی ایمرجنسی اور ان کے تحفظ کی ذمہ دار ہے اس دوران مکمل غائب رہی رٹ میں کہا گیا ہے کہ مری میں اس طرح کی تمام غیر قانونی کاروباری سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے مری میں اشیائے خوردونوش اور اشیائے ضروریہ کے ریٹس مقرر کر کے ان پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے اور ہر چیز کی قیمت اس پر آویزاں کی جائے،ہوٹلوں کی کیٹیگری اور معیار کے مطابق ان کے کرائے مقرر کئے جائیں، اسسٹنٹ کمشنر مری کو پابند کیا جائے کہ وہ سانحہ کے دوران غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کریں،سیاحوں سے پارکنگ فیس وصول کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اس سانحہ پر فی الفور تحقیقاتی کمیشن مقرر کیا جائے جو فرائض میں غفلت کے مرتکب سرکاری افسران کا تعین کرے اور اس بات کا بھی تعین کریں کہ کیا مری میں این ڈی ایم اے کا دفتر موجود تھا، یہاں تعینات عملہ کس حد تک تربیت یافتہ تھا،محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری پیش گوئی پر ضلعی و تحصیل انتظامیہ نے کیا پیشگی اقدامات اٹھائے اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے مری کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے پارکنگ کے لئے کوئی جگہ مختص کیوں نہیں کی گئیں مری کے تمام ہوٹلوں کا ٹیکس ریکارڈ چیک کروایا جائے پٹیشن میں استدعا کی گئی ہے کہ مری کے سیاحتی مقام پر قیمتی انسانی جانوں اور شہریوں کی کمائی لوٹنے والے سرکاری حکام،مقامی افراد،ہوٹل،موٹل و ریسٹورنٹس،ٹک شاپس، کیفے ٹیریااور پارکنگ ایریا کے ذمہ داران کے خلاف قتل باعث سبب سمیت فوجداری دفعات کے تحت کاروائی کی جائے۔
کوئی تبصرے نہیں