اسلام آباد (راجہ طیب) الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کو نا اہل قرار دے دیا، ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دے دی ساتھ ہی عمران خان کے خلاف فوج داری کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دے دیا الیکشن کمیشن نے آج پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف دائر توشہ خانہ کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنانے کے لیے دوپہر دو بجے کا وقت دیا تھا مقررہ وقت پر الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی قیادت کمرہ عدالت پہنچ گئی الیکشن کمیشن کا کمرہ عدالت صحافیوں، وکلاء اور پارٹی رہنماؤں کی بڑی تعداد سے بھر گیا رہنماؤں میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمر ایوب، شاہ محمود قریشی، شیری مزاری، فیصل جاوید، ملیکہ بخاری و دیگر موجود تھے عمران خان کے خلاف فیصلہ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے سنایا، اس موقع پر ممبر پنجاب موجود نہیں تھے۔ بعدازاں چار رکنی بنچ نے متفقہ فیصلہ سنادیا اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں اثاثے چھپانے کے جرم میں نااہل قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف فوج داری کارروائی کا حکم دے دیا۔ فیصلے کے بعد عمران خان رکن اسمبلی نہیں رہے اور الیکشن کمیشن نے ان کی قومی اسمبلی کی نشست بھی خالی قرار دے دی الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے، جھوٹا اسٹیٹمنٹ جمع کرانے پر آرٹیکل 63 ون پی کے تحت انہیں نااہل قرار دیا جارہا ہے، ان کے خلاف فوج داری کارروائی شروع کی جائے فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں