|
فائل فوٹو |
راولپنڈی(راجہ طیب) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ہفتہ کے روز راولپنڈی کی سینٹرل جیل اڈیالہ کا دورہ کیاچیف جسٹس اسلام آباد جیل کے اندر خواتین بارک پہنچ گئے اس موقع پراسلام آبادہائی کورٹ کے جسٹس محسن کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری اورجسٹس بابر ستار سمیت ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج اسلام آبادایسٹ اور ویسٹ بھی موجود سپیشل سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ،سیکریٹری انسانی حقوق بھی چیف جسٹس کے ہمراہ تھے چیف جسٹس نے اڈیالہ جیل میں قیدیوں اور حوالاتیوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر ایک قیدی کی درخواست پر کئے گئے دورے میں چیف جسٹس نے قیدیوں کی تعداد اور سہولتوں کے ساتھ جیل سے متعلق شکایات اور پیشیوں کا بھی جائزہ لیا اس موقع پر چیف جسٹس نے جیل میں موجود قیدیوں اور حوالاتیوں کی تعداد اور سہولیات سمیت قیدیوں کے حقوق پر ہونے والے عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا چیف جسٹس نے جیل کے اندر خواتین بارک سمیت مختلف قیدی بارکو ں کا دورہ کیا اورقیدیوں و حوالاتیوں سے گفتگو کے دوران ان کے مسائل سنے چیف جسٹس نے دورہ کے دوران انسانی اور قیدیوں کے حقوق پر عملدرآمدپرزور دیا اور جیل حکام کو قیدیوں کے حقوق کی کتابچہ اردو ترجمے کے ساتھ قیدیو ں میں تقسیم کرنے کا حکم جاری کیاقبل ازیں آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ، ڈی آئی جی جیل، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اعجاز اصغرنے چیف جسٹس کو جیل کے تمام امور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جیل حکام نے چیف جسٹس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جیل میں 2100 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ اس وقت جیل میں 6 ہزار سے زائد قیدی موجود ہیں جن میں 1900 اسلام آباد اور500 خیبر پختونخوا کے قیدی و حوالاتی بھی موجود ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں