فائل فوٹو |
ڈڈیال (تحصیل رپورٹر) ڈڈیال میں دفعہ 144 ردی کی ٹوکری کی نذر پیشہ ور بھکاریوں کی یلغار نوجوان خواتین سرعام نوجوانوں کو دعوت گناہ دینے لگیں شہر بھر میں شاپنگ کے لیے آنے والوں کی ناک میں پیشہ ور بھکاریوں نے دم کر کے رکھ دیا ہے شہری بے چارے بھی سر پکڑ بیٹھ گئے پیشہ ور بھکاری ٹولیوں کی شکل میں صبح سویرے ڈڈیال شہر میں داخل ہوتے ہیں سارا دن شہر میں شاپنگ کے لیے آنے والوں کو تنگ کرنا پیشہ ور بھکاریوں نے معمول بنایا ہوا ہے پلاک اور دھان گلی چیک پوسٹیں سیکیورٹی رسک بن گئ ہیں ان پیشہ ور بھکاریوں کی زیادہ تعداد غیر ریاستیوں کی ہے جو پنجاب کے علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں خواتین بھکارنوں کے ساتھ ساتھ ان کے چھوٹے چھوٹے بچے بھی ہوتے ہیں جو سارا دن بھیک کی آڑ میں شہر میں شاپنگ کے لیے آنے والی خواتین کو تنگ کرتے ہیں کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں ہے مقامی انتظامیہ بھی لمبی تان کر سو گئ ہے مقامی انتظامیہ بھی دفعہ 144 پر عملدرآمد کرانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے شہریوں نے اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحصیل ڈڈیال میں پیشہ ور بھکاریوں کی روک تھام نہ ہونا لمحہ فکریہ آئے روز نت نئے پیشہ ور بھکاری ٹولیوں کی شکل میں شہر میں داخل ہوتے ہیں جس سے تحصیل ڈڈیال کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں ہے آخرکار ان کے خلاف کون کارروائی کرے گا آخر کار ان پیشہ ور بھکاریوں کی روک تھام کون کرے گا ہم شدید مشکلات سے دوچار ہیں ان پیشہ ور بھکاریوں نے ہمارا جینا محال کر کے رکھ دیا ہے ایک مانگتا ہے تو اس کے پیچھے لائن لگ جاتی ہے شہر میں شاپنگ کے لیے آنے والی خواتین شدید مشکلات سے دوچار ہیں شہریوں نے ایک بار پھر کمشنر میرپور ڈویژن اور ڈی سی میرپور سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور اس کا نوٹس لیا جائے اور ڈڈیال شہر میں پیشہ ور بھکاریوں کی روک تھام کی جائے اور ایس ایس میرپور سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور پلاک اور دھان گلی چیک پوسٹوں کی چیکنگ کو سخت کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ہماری مشکلات کم ہو سکیں اور ہم پرسکون زندگی گزار سکیں۔
کوئی تبصرے نہیں